
عید کے بعد یہ 10 لوگ بھی جمع نہیں کر سکیں گے، پی ٹی آئی احتجاج مؤخر کر دے – شیر افضل مروت
پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ائی کے سابق رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر عبدالمروت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عید کے بعد احتجاج کا انعقاد ممکن نظر نہیں ارہا ان کے مطابق پارٹی اس وقت اندرونی سازشوں کا شکار ہے جس کی وجہ سے احتجاج میں کامیابی ممکن نہیں ہے
کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور اپنے مسائل میں گرے ہوئے ہیں اور موجودہ حالات میں کوئی ایسا شخص نظر نہیں اتا جو لوگوں کو احتجاج کے لیے باہر نکلنے کی کال دے انہوں نے مزید یہ بھی کہا جن لوگوں نے عمران خان کو گھیرے میں لیا ہوا ہے ان سے کسی مثر احتجاج کی توقع نہیں کی جا سکتی
پارٹی کی کارگر دگی پر تنقید کرتے ہوئے شرفت نے مزید کہا کہ الیکشن کے بعد پی ٹی ائی کو کوئی مثبت کارکردگی دکھانے میں ناکامی رہی ہے جمعیت علماء اسلام ( جے یو آئی) کے ساتھ اتحاد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر یہ اتحاد بھی ہو جائے تو مولانا فضل الرحمان خود اپوزیشن احتجاج کے سربراہ بنیں گے اور ممکن ہے کہ سات سے اٹھ ماہ تک تاریخ پہ تاریخ دیتے جائیں
اس کے علاوہ پارٹی سے نکالے جانے کے حوالے شیر افضل ہمارے وقت نے کہا کہ تین ماہ میں نکالنے والوں کو احساس ہو جائے گا کہ ان کو نہیں نکالنا چاہیے تھا انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ وہ خود بھی عمران خان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں اور تین ماہ کے لیے پی ٹی ائی کو خیر باد کہا ہے اس عرصے میں اگر عید کے بعد احتجاج ہوتا بھی ہے تو اس میں شامل نہیں ہوں گے شیر افضل مروت
علی امین گنڈاپور کے بارے میں تنقید کرتے ہوئے شرت المرود کا کہنا تھا کہ جب پورے پاکستان میں تحریق انصاف کا شیرازہ بکھر گیا تھا تو خیر تون خاں میں علی امین گنڈا پور پارٹی تنظیم برقرار رکھی ہوئی تھی اگر ان کی کارکردگی کے باوجود انہیں پیچھے دھکیلا جاتا ہے تو ان کا بھی کوئی سیاسی مستقبل نہیں رہتا اور پارٹی کا شیرازہ خیبر خاتون خواہ میں ہی بکھر جائے گا