
بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ بی ایل اے کے مطالبات سامنے آگئے 48 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن جاری بھی کر دی گئی ہے(BLA)
جعفر ایکسپریس حملے کی ذمہ داری کلعدم بی ایل ایل اے نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے مطالبات بھی پیش کر دیے ہیں دوسری جانب ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس کے 80 یرغمالی مسافروں کو رہا کر دیا گیا ہے جن میں 43 مارچ 26 خواتین اور 11 بچے شامل ہیں مسافر حملے کے مقام سے تقریبا پانچ کلومیٹر دور پنیر ریلوے اسٹیشن کے پاس ازاد کر کے چھوڑ دیا گیا ہے
دوسری جانب عسکریت پسندوں کے حملے میں ٹرین ڈرائیور اور نو فوجی اہلکاروں کی شہادت کی بھی تصدیق ہو چکی ہے اس واقعے کے بعد سکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر مزید اپریشن کو تیز کر دیا ہے
کل عدم بی ایل اے نے حکومت کے سامنے اپنے مطالبات بھی رکھ دیے ہیں اور 48 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن بھی جاری کر دی ہے ان کے مطالبات میں بلوچ 86 کارکنان لاپتا کیے گئے افراد اور گرفتار بی ایل اے کارکنان کی غیر مشروط رہائی بھی شامل ہے
یہ صورتحال نہ صرف ملکی سکیورٹی کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے بلکہ حکومت کے لیے بھی ایک بڑا کڑا امتحان ہے کیا حکومت بی ہے لیکن مطالبات کو تسلیم کرے گی یا اس کے خلاف سخت رد عمل دکھائے گی یہ تو وقت ہی بتائے گا